صدر ایران سید ابراہیم رئيسی نے پاکستان کے دورے میں اس ملک کے دانشوروں سے ایک ملاقات میں دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: شام و عراق میں داعش کو وجود بخشا گيا اور امریکی انتخابات میں واضح طور پر صدارتی امیدواروں نے کہا کہ امریکہ نے داعش کی تشکیل کی ہے تاہم امریکہ، مغرب اور صیہونی حکومت کی تمام تر سازشوں کے باوجود ، کوئي اسلام اور اسلامی امت کو آگے بڑھنے سے روک نہیں پایا اور یہ سب عوام کی بصیرت سے ممکن ہو سکا ہے۔
صدر ایران نے فلسطین کی حمایت میں پاکستانی عوام کی سڑکوں پر موجودگی کو بے حد موثر قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں 35 ہزار بے گناہوں کی شہادت بے حد افسوس ناک ہے لیکن اس سے زيادہ افسوس یہ ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور مغربی ملک ان جرائم کی حمایت کر رہے ہيں اور انسانی حقوق کے تحفظ کا دعوی کرنے والی تنظيمیں بے کار ہو چکی ہیں ۔
صدر نے کہا: اگر آج 6 مہینوں بعد صیہونی حکومت کی طرف سے بمباری بند ہو جائے تو میدان میں جیت کس کی ہوگي؟ مزاحمتی تنيظمیں بغیر بحریہ، بری فوج اور فضائیہ کے میدان میں آئیں اور سر سے پیر تک مسلح صیہونی حکومت کو شکست دینے میں کامیاب ہوئيں جو کسی معجزے کی طرح ہے۔ آج تک صیہونی حکومت کا ایک بھی مقصد پورا نہيں ہوا ۔
صدر مملکت نے اپنے دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے صدر کی دعوت پر انجام پایا ہے اور صبح سے مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مذاکرات ہوئے ہيں اور دونوں ملک مختلف سیاسی، معاشی، تجارتی، تکنیکی اور ثقافتی میدانوں میں تعاون میں غیر معمولی فروغ کا عزم رکھتے ہیں اور امید ہے کہ پاکستان کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تیز رفتار کے ساتھ تعلقات ميں فروغ آئے گا۔
صدر ایران نے کہا: میں یہیں سے رہبر انقلاب اسلامی اور ایران کی عظیم قوم کا سلام آپت سب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں اور امید ہے کہ پاکستانی قوم کی شان و شوکت، عزت، سلامتی اور اتحاد و یکجہتی میں روز بروز اضافہ ہوگا۔
صدر ابراہیم رئيسی نے کہا: غزہ کے واقعات میں امریکہ اور مغرب کی حقیقت کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے اور غزہ نے مغرب کی قلعی کھول دی ہے۔
آپ کا تبصرہ